تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیکا ترمیمی آرڈیننس کیخلاف پی ایف یو جے، صحافی تنظیموں کی درخواستوں پر سماعت ہوئی ایف آئی اے حکام کی جانب سے رپورٹ جمع کروائی گئی جسٹس اطہرمن کہا کہ لوگوں کےحقوق پامال ہو رہے ہیں وہ سیکشن لگائے جو لگتے ہی نہیں ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ قانون ہے اس پر عملدرآمد کرنے کیلئے پریشر آتا ہے۔عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ سناتے ہوئے پیکا آرڈیننس دو ہزار بائیس کو کالعدم قرار دے دیا عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے پیکا سیکشن 20 کے تحت درج مقدمات بھی خارج کردیئے۔