پاک سرزمین پارٹی مرکزی سینئر رہنما میر اکرم بلوچ آوارانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت میں بلوچستان کے حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں بلوچستان حکومت حالات کو کنٹرول کرنے میں بالکل ناکام ہوچکی ہے صوبہ بلوچستان میں امن قائم کرنے کے لیے پاک فوج کے ادارے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں لیکن موجودہ سیاسی لیڈران کی عدم توجہ کی وجہ سے عوامی مسائل حل نہیں ہو پاتے پانی بجلی سڑکوں صحت جیسے بنیادی سہولیات سے عوام کو محروم رکھا گیا ہے یقینا سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے لوگ بدگمان ہوتے ہیں صوبے کی عوام دو وقت کی روٹی کے لیے محتاج ہے صوبہ بلوچستان میں روزگار نہ ہونے کے برابر وزیر اعلی بلوچستان کے اپنے حلقے آواران کی عوام پانی پینے کے لئے ترس رہی ہیں وہ وزیر اعلی جیٹ طیارے گفٹ کر رہے ہیں بڑی افسوس کی بات ہے آپ کو اتنی دلچسپی تھی تو آپ اپنے زیادتی اخراجات سے انہیں گفٹ دیتے بلوچستان کے عوام کے خون پسینے کی کمائی کے پیسے کو اس طرح گفٹ نہیں کرتے جس کی ہم سراسر مذمت کرتے ہیں ضلع آواران میں اربوں روپے کی کرپشن کرکے ملائیشیا میں اور دیگر بیرونی ملک اور پاکستان میں ان کے کاروبار چھائے ہوئے ہیں اتنے اربوں روپے کے جائیدادیں کہاں سے بنائی گئی ہیں پچھلے 40 سالوں میں ضلع آواران میں ان کے ترقیاتی کام عوام کو تو نظر ہی نہیں آتے پاک سرزمین پارٹی کے مرکزی سینئر رہنما میرا کرم بلوچ آوارانی نے مزید کہا کہ ضلع آواران کے عوام کو ہم تنہا نہیں چھوڑیں گے انشاءاللہ وہ دن عنقریب ہے جب ضلع آواران کی عوام ان کرپٹ اور لٹیروں کو ریجکٹ کر کے آنے والے الیکشن میں اپنے لئے ایک سچے محنت کش لیڈر کا انتخاب کریں گے